Few business leaders in Pakistan have been as vocal about truth and integrity as Mr. Hussain Dawood, who has now been recognized with the Hilal-i-Imtiaz for his contributions to the country.
For years, he has been outspoken about the need for transparency, ethical leadership, and long-term thinking. In his engagements, he has repeatedly emphasized that truth-telling isn’t just a moral stance – it’s a business necessity. A country’s economic reputation depends on trust and credibility, and nations need to embrace hard conversations to strengthen their standing in the global economy.
His leadership at Engro has reflected these principles. The company has ensured governance standards at par with global best practices, which have given Engro an edge in the corporate sector and also attracted international organizations to partner with them in their businesses. The setup of Karachi School of Business and Leadership (KSBL), of which he was an integral part, was an extension of the same ideals; through its curriculum and education model, KSBL promotes character-driven and ethical leadership in the future students of the country.
Pakistan’s future depends on more leaders willing to acknowledge realities and address systemic challenges through advocacy and actions.
حسین داؤد کوہلالِ امتیاز ایوارڈ سے نوازاگیا ہے
کراچی: معروف کاروباری شخصیت حسین داؤد کو ملک کیلئے ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزازات میں سے ایک ہلالِ امتیاز ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
حسین داؤد نے گراس روٹ سطح پر تعلیم کی بہتری کیلئے کوششوں میں اہم کردار اداکیا ہے۔ سائنس، تحقیق اور جدّت قومی ترقی میں ریڑھ کی ہڈ ی کی حیثیت رکھتی ہیں لیکن پاکستان میں ابھی تک ان شعبوں میں مضبوط بنیادیں استوار کرنے کیلئے جدوجہد کی جارہی ہے۔ اس خلا کو دیکھتے ہوئے حسین داؤد نے ٹی ڈی ایف میگنیفائی سائنس سینٹر کا آغاز کیا تاکہ بچوں اور نوجوانوں کیلئے سائنس سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔
تعلیم سے ان کی فیملی کی دیرینہ وابستگی ہے جس میں داؤد کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (جسے بعد میں نیشنلائز کرکے یونیورسٹی یونیورسٹی کا دجہ دے دیاگیا)اور داؤد پبلک اسکول کا قیام شامل ہے۔ داؤد پبلک اسکول 1980کی دہائی سے لڑکیوں کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کررہا ہے۔ حال ہی میں، حسین داؤد نے کراچ اسکول آف بزنس اینڈ لیڈرشپ کے قیام میں کلیدی کردار ادا کیا جس میں پاکستان کے نجی اور سماجی شعبوں کیلئے کردار پر مبنی قیادت پر مرکوز کی جاتی ہے۔
انسان دوستی کے علاوہ حسین داؤد نے اینگرو کی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے معاشی منظر نامے کی تشکیل میں بھی کلیدی کردار ادا کیاہے۔گزشتہ 20سالوں میں حسین داؤد کی بورڈ سربراہی میں اینگرو نے کھاد، خوراک،توانائی، پیٹروکیمیکلزاور ٹیلی کام کے بنیادی انفرااسٹرکچر میں پراجیکٹس قائم کیے ہیں جو ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حقیقی معاشی ترقی میں حصہ ڈال رہے ہیں۔ حسین داؤد یہ مانتے ہوئے کہ پاکستان کی عالمی ساکھ اس کے چیلنجزکا کھلے دل سے مقابلہ کرنے پر منحصر ہے سچائی اورشفافیت کیلئے بھی آواز اٹھاتے رہے ہیں۔
2020میں کوویڈ19کے دوران حسین داؤد نے متاثرین کی مالی معاونت او ر فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرزکو سپورٹ فراہم کرنے کیلئے ایک ارب روپے کی امداد دینے کاعہدکیا۔یہ حوصلہ افزا ہے ملک کی ترقی میں حسین داؤد جیسے رہنماؤں کی خدمات کا اعتراف کیا جاتاہے۔